نماز جنازہ کے چند مسائل
نماز جنازہ زندہ لوگوں کی طرف سے میت کے لئے اللّٰہ تعالیٰ کے دربار میں سفارش ہے ،دعا ہے کہ اے اللہ!ہمارے اس مسلمان بھائی کو بخش دے ،اس کی مغفرت کردے ،اس کے درجے بلند فرمادے ۔آپ صلی اللّٰہ علیہ وسلم اپنے صحابہ کرام رضی اللّٰہ عنہم کی نماز جنازہ پڑھاتے تھے اورفرماتے تھے کہ میرے جنازہ پڑھانے سے میرے امتیوں کی قبروں میں اللّٰہ تعالیٰ نورپیدا فرمادیتا ہے۔نماز جنازہ کی بڑی فضیلت ہے ۔ایک روایت میں آیا ہے کہ جو شخص کسی مسلمان بھائی کے جنازہ میں شریک ہوا،اُسے ایک قیراط ثواب ملے گا اور جو جنازہ کے بعد تدفین میں بھی شریک ہوااُسے دو قیراط ثواب ملے گا۔ ایک قیراط کا ثواب اُحد پہاڑ کے برابرہوسکتا ہے ۔اس لئے یہ فضیلت حاصل کرنے کی نیت سے جنازہ کی نماز میں شریک ہوناچاہئے۔کچھ مسائل نمازجنازہ سے متعلق ضروری ہیں،ان کا خیال رکھا جائے ۔
٭٭٭نماز جنازہ میں چار تکبیریں کہنا امام اور مقتدی دونوں کے لیے فرض ہے،اگر مقتدی تکبیرات نہیں پڑھے گا تو اس کی نماز نہیں ہوگی۔بعض لوگ نماز جنازہ میں شریک ہوتے ہیں اور دعا وغیرہ تو پڑھتے ہیں لیکن تکبیرات کی طرف دھیان نہیں جاتا ۔تکبیرات زبان سے کہنا فرض ہیں ،اس کے بغیر نماز نہیں ہوگی ۔
٭٭٭بعض لوگ نماز جنازہ میں شریک نہیں ہوتے اور کہتے ہیں کہ ہمیں جنازہ کی دعا نہیں آتی ۔نمازجنازہ کا پڑھنا بالکل آسان ہے ۔پہلی تکبیر کے بعد ثنا،دوسری تکبیر کے بعد درودشریف،تیسری تکبیر کے بعد دعا۔نابالغ لڑکا،نابالغ لڑکی اور بالغ کی دعا الگ الگ ہے ۔اگر کسی کو دعا یاد نہ ہوتو یاد کرنے کی کوشش کرے اور جب تک دعا یاد نہ کی ہو تو یہ دعا پڑھ لے: اَللّٰہُمَّ اغْفِرْ لِلْمُوئمِنِیْنَ وَالْمُوئمِنَاتِ۔آسان سی دعا ہے ۔
٭٭٭ جنازے کے ساتھ چلنے والوں کو خاموش رہنا چاہیے، بلند آواز سے ذکر کرنا، قرآن کریم کی تلاوت کرنا، کلمہئ شہادت پڑھنا یا کلمہئ شہادت کا نعرہ لگانا مکروہ اور بدعت ہے۔ البتہ آہستہ آہستہ انفرادی طور پر دل ہی دل میں میت کے ایصال ثواب کے لیے کلام پاک کی تلاوت کرنا، ذکر کرنا یا کلمہ طیبہ کا ورد کرنا جائز ہے۔
٭٭٭جنازہ کی نماز خود دعا ہے اور اس میں میت کے لیے مغفرت کی دعا کرنا ہی اصل ہے، جنازہ کی نماز کے بعد ہاتھ اٹھا کر دعا کرنا قرآن و سنت، صحابہ، تابعین، تبع تابعین اور ائمہ مجتہدین سے ثابت نہیں ہے۔اس لیے جنازہ کی نماز کے بعد اجتماعی طور پر ہاتھ اٹھا کر دعا کرنامکروہ و ممنوع اور بدعت ہے، ہاں انفرادی طور پر ہاتھ اٹھائے بغیر دل دل میں دعا کرنا جائز ہے۔
٭٭٭جنازہ کی نماز وہی امام صاحب پڑھائیں جو عام طور پر فرض نمازیں پڑھاتے ہیں یعنی محلہ کے امام صاحب ۔کیونکہ جب ان کے پیچھے تمام لوگ پانچ وقت کی فرض نماز پڑھنے پر راضی ہیں تونماز جنازہ بھی لوگ اسی کے پیچھے پڑھنا پسند کریں گے ۔ہاں اگر میت کاکوئی ولی وارث بڑا عالم وبزرگ ہو ،مسائل وغیرہ سے خوب واقف ہو یا باہر سے کوئی بڑے بزرگ عالم تشریف لائے ہوں اور وہ نمازپڑھادیں تو کوئی حرج نہیں ۔اللّٰہ تعالیٰ ہمیں عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے ،آمین ثم آمین ۔
