وادی الفرع کا مبارک،مقدس سفر

وادی الفرع کی زیارت،محبتوں کا ایک سفر

حجاز کی وادیوں میں اہل ذوق کے لئے تسکین ،محبت اور کشش وجاذبیت ہے۔ وادی الفرع بھی حجاز کی وادیوں میں سے ایک وادی مبارک ومقدس ہے۔اس وادی میں رسول مکرم صلی اللّٰہ علیہ وسلم اورصحابہ کرام رضی اللّٰہ عنہم کے قدم مبارک لگے ہیں ،اس وجہ سے اللّٰہ تعالیٰ نے اس وادی کو محبت کی بلندیوں تک پہنچا دیا۔ شوال ١٤٤٣ھ میں ہم نے اس وادی کی زیارت کا ارادہ کیا۔ہمارے راہبر بھائی عبد اللّٰہ صاحب تھے ،جو کئی سالوں سے جدہ میں مقیم ہیں ۔مدینہ منورہ آئے ہوئے تھے ،ہم نے ان سے خواہش ظاہر کی کہ ہمیں وادی فرع کے راستے سے مکہ مکرمہ لے جائیں ۔قدیم زمانے میں اس راستے سے قافلے مدینہ منورہ سے مکہ مکرمہ کی طرف کا سفر کیا کرتے تھے ۔یہ طریق فرعی کہلاتا تھا۔ اس راستے سے اور اس وادی سے متعدد بار رسول مکرم صلی اللّٰہ علیہ وسلم کا سفر ہوا۔ بعد ازاں یہ وادی صحابہ کرام اور تابعین رضی اللّٰہ عنہم کی بھی گزرگاہ رہی ۔متعددصحابہ رضی اللّٰہ عنہم اور تابعین کرام اس وادی میں زراعت وکاشت کاری بھی کرتے تھے ۔عبد اللّٰہ بن زبیر،عروہ بن زبیر ،حسین بن زید بن علی بن حسین رضی اللّٰہ عنہم وغیرہم کی یہاں زمین تھیں ۔ ہمارا یہ قافلہ پانچ افراد پر مشتمل تھا۔ مولانا جمعہ خان صاحب زید مجدہم ،بھائی حاجی سجاد حسین صاحب ،بھائی عبد اللّٰہ صاحب ،بھائی یاسین صاحب اور یہ عاجز ۔ مدینہ منورہ کے ہمارے میزبان بھائی عبد الباسط صاحب جو کہ سیرت کے آثار ونقوش پر بڑی معلومات رکھتے ہیں ،ہم نے ان سے وادی الفرع کے مقامات وآثار کی لوکیشن حاصل کی ۔چونکہ ہم نے مکہ مکرمہ جانا تھا اس لئے ہم نے اپنی رہائش سے ہی احرام باندھا اوربھائی عبد اللّٰہ صاحب کی گاڑی پر روانہ ہوگئے ۔ مسجد قبا کے قریب ایک افغانی ریسٹورنٹ پر رز بخاری سے اُنہوں نے ہماری ضیافت کی ۔

پھر ہم طریق الہجرۃ پر وادی فرع کی طرف روانہ ہوئے ۔ مدینہ منورہ سے کوئی ١٢٠ کلومیٹر کے فاصلے پر منطقۃ وادی الفرع کی طرف مڑنے کا بورڈ دکھائی دیا ۔ہم نے گاری اُدھر موڑدی ۔

اب ہم وادی فرع میں سفر کررہے تھے ۔وادی فرع بہت سرسبز وشاداب ، تاریخی وقدیم وادی ہے ۔وادی کی مساحت تقریباً ستر کلومیٹر ہے ۔یہ وادی بڑے بڑے پہاڑوں کے درمیان سے چلتی ہے ۔دائیں بائیں بل کھاتے ہوئے راستے اس وادی کے منظر کو بہت خوبصورت وخوشنما بنادیتے ہیں ۔ گزشتہ زمانہ میں یہاں تقریباً پچاس چشمے اور کنویں تھے ،جن سے یہاں کے باغات اور کھیت سیراب ہوتے تھے۔ان چشموں میں سے بہت کم چشمے اب باقی ہیں ،باقی خشک ہوچکے ہیں ۔ یہاں ہر قسم کی کھجور ہوتی تھی ۔یہاں مٹی کے بنے ہوئے قدیم مکانات اور قدیم وتاریخی کنویں ہیں ۔رسول اکرم صلی اللّٰہ علیہ وسلم اس وادی سے غزوہ بحران اور غزوہ بنومصطلق میں اور دیگر اسفار میں گزرے ہیں ۔ہم جوں ہی مین روڈ سے وادی فرع کی طرف مڑے تو وادی فرع کی خوبصورتی نے بڑے پرتپاک انداز میں ہمارا استقبال کیا ۔خوبصورت پارکوں اور جگہ جگہ پر قدیم ثقافت کی عکاسی کرنے کے لئے مختلف چیزوں کے بنے ہوئے ماڈل اس وادی کے حسن وکشش کر مزید دوبالا کرتے ہیں ۔سڑک کے دائیں بائیں کھجور وںکے درخت ہیں ، جو عربوں کا پسندیدہ منظر ہے ۔


تھوڑا آگے چلے تو دائیں ہاتھ پرالشفیۃ بستی کا بورد نظر آیا ۔بقول ہمارے محترم دوست شامی صاحب (جدہ ) کے کہ رسول اکرم صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی سیرت کا ایک واقعہ اس مقام سے متعلق ہے کہ غزوہ بنو مصطلق سے واپسی پرراستے میں ایک سخت قسم کی ہوا چلی او ر بدبوسی آنے لگی ۔صحابہ کرام رضی اللّٰہ عنہم ڈرگئے اور پریشان ہوئے ۔ آپ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے فرمایا:”گھبراؤ نہیں ،مدینہ منورہ کی حفاظت پرفرشتہ مامور ہے ۔ مدینہ منورہ میں ایک منافق مرگیا ہے ، یہ بدبو اس کی وجہ سے ہے ”۔بقول شامی صاحب حفظہ اللّٰہ کے یہ واقعہ الشفیہ کے علاقے کا ہے ۔الشفیہ کا مرکزی راستہ مین روڈ سے نکلتا ہے۔وادی فرع سے بھی اس طرف راستہ جاتا ہے ۔ہم چلتے چلتے المضیق پہنچے ۔اس علاقے میں آپ صلی اللّٰہ علیہ وسلم سے منسوب تین [٣]مساجد کا ذکر ملتا ہے ۔
مؤرخ ابن زبالہ رحمۃ اللّٰہ علیہ نے ابوبکر بن الحجاج وغیرہ سے نقل کیا ہے کہ رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم وادی الفرع کے جبل اکمہ میں ٹھہرے ۔وہاں اُوپر مسجد والی جگہ پر آرام فرمایا ،نیند فرمائی ۔پھر نیچے تشریف لائے اور ظہر کی نماز نیچے والی مسجد میں ادا فرمائی ۔پھر وادی فرع کی طرف منہ کرکے برکت کی دعا فرمائی ۔ حضرت عبد اللّٰہ بن عمر رضی اللّٰہ عنہما بھی ایسا ہی کرتے ۔ اُوپر والی مسجد میں آرام فرماتے ،نیند کرتے ۔قبیلہ اسلم کی خواتین بستر لے آتیں ،مگر عبد اللّٰہ بن عمر رضی اللّٰہ عنہما فرماتے :مجھے اُسی جگہ پر اپنا پہلو لگانا ہے جہاں رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کا پہلو مبارک آرام کرتے وقت لگتا تھا ۔سالم بن عبد اللّٰہ رحمۃ اللّٰہ علیہ بھی ایساکرتے ۔
اُوپر والی مسجد”مسجد الاکمۃ الاعلیٰ”یا ”مسجد البرود الاعلیٰ” کہلاتی ہے ۔نیچے والی مسجد ”مسجد البرود” سے مشہور ہے ، لوگ اس کو مسجد النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم بھی کہتے ہیں ۔یہ مسجد وادی فرع میں المضیق بستی سے شمال کی طرف ہے ۔ہم نے مسجد البرود میں حاضر ہوکر باجماعت نماز پڑھی ۔

اس کے بعد ہم عین ام العیال چشمے پر پہنچے جو صدیوں سے جاری ساری ہے ۔مشہور یہ ہے کہ یہ چشمہ رسول اکرم صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی بیٹی سیدہ فاطمۃ الزہرا رضی اللّٰہ عنہا کا صدقہ ہے ۔بعض مؤرخین یہ بھی لکھتے ہیں یہ جعفر بن طلحہ بن عبید اللّٰہ التیمی القرشی کا بنایا ہواچشمہ ہے۔ اس چشمہ نے بیس ہزار سے زیادہ کھجور کے درختوں کو سیراب کیا۔بہرحال ان مقدس ہستیوں کی طرف منسوب اس چشمہ کی زیارت ہمارے اس سفر کا حصہ تھا ،ہم اس چشمہ پر پہنچے ،اس کے متبرک پانی میں ان مقدس ہستیوں کی نسبتوں کی تاثیر تھی ۔چشمہ کے پانی تک پہنچنے کے لئے دونوں طرف نیچے اترنے کے لئے سیڑھیاں بنائی گئی ہیں ۔لوگ یہاں آکر وضو کرتے ہیں ،قریب ہی نماز کی جگہ بنائی گئی ہے کہ اگر کوئی یہاں نماز پڑھنا چاہئے تو نماز پڑھ سکتا ہے ۔ہم سیڑھیوں سے اترے ۔غسل کیا اور کافی دیر تک اس مبارک چشمہ کے پانی سے لطف اندوز ہوتے رہے ۔جوں ہی ہم غسل سے فارغ ہوئے اور نماز والی جگہ پر بیٹھے تو ہمارے بھائی عبد اللّٰہ صاحب ایک بڑا تھیلا کھانے پینے کی اشیاء سے بھرا ہوا لے کر حاضر ہوئے ،جس میں جوس، نمکو،،بسکٹ ،کولڈ ڈرنک وغیرہ تھے ۔یہاں سے فارغ ہوکر اب ہماری منزل مسجد ابوضباع تھی ۔بھائی عبد الباسط مدینہ منورہ سے ہمارے ساتھ رابطے میں تھے ،ان کی بھیجی ہوئی لوکیشن کے مطابق مسجد تک پہنچنے میں ہمیں کوئی دشواری نہیں ہوئی ۔یہ مسجد گوگل میں المصلی کے نام سے ہے ۔ بعض لوگ ضباع والی مسجد کا نام بھی دیتے ہیں ۔ کیونکہ یہ ”ابو ضباع” کے قریب ہے۔ابو ضباع سے آگے لب سڑک اس کا محل وقوع ہے ۔کسی صاحب دل نے یہاں شمسی پلیٹ سے روشنی کا انتظام بھی کردیا ہے کہ اگر کوئی رات کے وقت آئے تو اسے نماز پڑھنے میں کوئی دشواری نہ ہو ۔ ہم نے یہاں دو رکعت تحیۃ المسجد ادا کی ۔کچھ دیر یہاں بیٹھ کر روح کی تسکین حاصل کرتے رہے۔پھر واپس مڑے ،یہاں سے کئی چھوٹے راستے مکہ مکرمہ کی طرف جارہے تھے ۔مگر چونکہ ہمیں ان راستوں سے واقفیت نہیں تھی ،اس لئے واپس خط سریع (مین روڈ)پر پہنچ کر مکہ مکرمہ کی طرف روانہ ہوئے ۔یوں وادی فرع کایہ شاندار،یادگار اور پر لطف سفر اختتام پذیر ہوا۔

گزارش

نقوش سیرت ڈاٹ کام ویب سائٹ بھتر سے بھتر بنانے کے لئے کسی بھی قسم کا مشورہ اوراطلاع دینے کے لیے کلک کیجیے

آپ کی رائے

نقوش سیرت ویب سائٹ آپ کوکیسی لگی۔ ضرور اپنی رائے اور تبصرہ دیں۔
رائے اور تبصرہ کے لئے یہاں کلک کریں۔

رابطہ و معاونت

نقوش سیرت ویب سائٹ اور کتب سیرت کی اشاعت کے سلسلے میں آپ مالی تعاون بھی کرسکتے ھیں۔

تفصیل کے لئے یہاں کلک کریں۔

Social Media

 

  • abuumama315@gmail.com
  • +92-333-3424401
  • +92-333-3424401


Facebook-f


Twitter


Whatsapp


Google